• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 602708

    عنوان:

    دو سو کلو میٹر دوری پر ملازمت كرنے والا قصر کرے گا یا اتمام؟

    سوال:

    میں ہرہفتے پیر سے جمعہ گھر سے دو سو کلو میٹر دور اسلام آباد میں ملازمت کے لیے جاتاہوں ، جب کہ صرف دو تین دن گھر ہوتاہوں ، میرے لیے اسلام آباد میں نماز پڑھنے کا حکم ہے؟ پوری پڑھوں یاقصر پڑھوں؟ اسلام آباد میں ذاتی گھر نہیں ہے، میں کرایہ پر رہتاہوں، براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 602708

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:499-380/sn=6/1442

     اسلام آباد کو اگر آپ نے وطن نہیں بنایا ہے تو صورت مسئولہ میں آپ قصر کریں گے ، اِتمام جائز نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ کوئی جگہ وطن اس وقت بنتی ہے جب آدمی کا ارادہ ہمیشہ وہیں رہنے کا ہو خواہ ملازمت وغیرہ رہے یا نہ رہے ۔

    والوطن الأصلی ہو وطن الإنسان فی بلدتہ أو بلدة أخری اتخذہا دارا وتوطن بہا مع أہلہ وولدہ، ولیس من قصدہ الارتحال عنہا بل التعیش بہا، وہذا الوطن یبطل بمثلہ لا غیر، وہو أن یتوطن فی بلدة أخری وینقل الأہل إلیہا فیخرج الأول من أن یکون وطنا أصلیا حتی لو دخلہ مسافرا لا یتم إلخ (البحرالرائق 2/ 239، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند