• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 602439

    عنوان:

    اگر امام مغرب كی تیسری ركعت میں آواز سے قرأت شروع كردے تو نماز كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    اگر امام ظہر اور عصر یا عشاء کی آخری دو رکعات یا مغرب کی آخری رکعت میں غلطی سے اونچی آواز سے قرات شروع کر دے ، اور آخر میں سجدہ سہو کر لے کیا نماز درست ہو جائے گی؟

    (۲) اگر امام سمیع اللہ لمن حمدہ کی جگہ غلصی سے اللہ اکبر کہ دے یا کہنے لگے اور اس کو یاد آجائے ، کیا وہ سجدہ سہو کرے گا؟

    (۳) اگر جائے نماز کے نیچے ناپاکی ہو لیکن جائینماڑ پاک ہو، کیا نماز ہو جائے گی؟ چاہے ناپاکی خشک ہو یا گیلی ؟

    جواب نمبر: 602439

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 511-407/B=06/1442

     (۱) جی ہاں سجدہٴ سہو کرلینے سے نماز درست ہو جائے گی جب کہ ایک بڑی آیت یا ۳/ چھوٹی آیت کے بقدر جہری قرأة کی ہو۔

    (۲) یہ عمل سنت کے خلاف ہے اس میں سجدہ سہو نہیں کرے گا۔

    (۳) اگر اوپر پاک جانماز بچھا کر نماز پڑھ لی تونماز درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند