• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 602391

    عنوان:

    لحن جلی كرنے والے كی امامت

    سوال:

    ایک امام صاحب ایک مسجد میں کافی عرصے سے امامت کرتے ہیں؛ لیکن وہ لحن جلی اور لحن خفی دونوں طرح کی غلطیاں کرتے ہیں، محلے کے علما و قرا حضرات ان کے پیچھے نماز اسی وجہ سے نہیں پڑھتے ہیں اور ان محلے والوں نے شہر امام کو بلایا اور ان کو امام صاحب کا قرآن سنوایا گیا تو انہوں نے بھی اس کو غلط بتایا کہ یہ تو واقعة غلطی ہے اور یہ کہہ کر چلے گئے کہ نماز پڑھاتے رہو ، استفتا یہ ہے کہ کیا ایسے امام صاحب کی امامت صحیح ہے ؟ کیا ان کے پیچھے نماز پڑھنے سے نماز ادا ہوجائے گی؟

    جواب نمبر: 602391

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:463-381/L=6/1442

     لحن جلی کی وجہ سے اگر معنی میں تغیر ہوجائے تو بسا اوقات نماز فاسد ہوجاتی ہے ؛اس لیے اگر واقعی امام صاحب لحنِ جلی کرتے ہیں تو ان کو چاہیے کہ اس کی اصلاح کریں اور جب تک اصلاح نہ ہوجائے ان کو چاہیے کہ امامت نہ کریں؛کیونکہ یہ فسادِ صلاة کا باعث ہوسکتا ہے ۔واضح رہے کہ جب تک غلطی کی نشاندہی کرکے سوال نہ کیا جائے اس وقت تک نماز کے فساد وغیرہ کا حکم لگانا مشکل ہوگا ۔

    ومنہا القراء ة بالألحان إن غیر المعنی وإلا لا إلا فی حرف مد ولین إذا فحش وإلا لا بزازیة (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ 630)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند