• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 602270

    عنوان:

    قضا نمازوں كے لیے اذان وقامت كا مسئلہ؟

    سوال:

    مفتی صاحب میرے ذمہ ایک سال کی نمازیں قضا ہے ، اب میں اس کو وقتی نمازوں کے ساتھ ایک ایک ادا کرنا چاہتا ہوں اب اس کیلئے اذان اور اقامت کہنا شرط ہے یا نہیں اور اگر اذان اور اقامت نہ کہی جائے تو مکروہ ہے یا نہیں؟

    نورالایضاح میں اذان اور اقامت نہ کہنا مکروہ لکھا ہے اگر علیحدہ علیحدہ نمازیں قضا پڑھنی ہو برائے مہربانی اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 602270

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:428-460/sd=8/1442

     مسجد میں قضاء نماز پڑھتے ہوئے اذان و اقامت کہنا شرط و ضروری نہیں ہے،اس کے بغیر بھی قضاء درست ہوجائے گی، تاہم فقہاء نے لکھا ہے کہ مسجد میں تنہا قضاء پڑھتے ہوئے اگر کوئی اس طرح پست آواز سے اذان و اقامت کہہ لے کہ صرف خود کو سنائی دے تو مضائقہ نہیں ۔

    قال الحصکفی: (ولا فیما یقضی من الفوائت فی مسجد) فیما لأن فیہ تشویشا وتغلیطا۔ قال ابن عابدین: (قولہ: لأن فیہ تشویشا إلخ) إنما یظہر أن لو کان الأذان لجماعة، أما إذا کان منفردا ویوٴذن بقدر ما یسمع نفسہ فلا ط۔ (الدر المختار مع رد المحتار: ۳۹۱/۱، دار الفکر، بیروت) "ومن فاتتہ صلاة فی وقتہا فقضاہا أذن لہا وأقام واحدًا کان أو جماعةً، ہکذا فی المحیط. (الفتاوی الہندیة: ۵۵/۱،الباب الثانی فی الأذان ، الفصل الأول) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند