• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 60188

    عنوان: نماز پڑھتے و قت اگر رکعتیں بھو ل جائے تو کیا کر نا چا ہئے ؟

    سوال: نماز پڑھتے و قت اگر رکعتیں بھو ل جائے تو کیا کر نا چا ہئے ؟

    جواب نمبر: 60188

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 943-943/M=9/1436-U نماز پڑھتے وقت اگر رکعتیں بھول جائے تو اگر پہلی مرتبہ اس کو یہ صورت پیش آئی ہے تو نیت توڑکر از سر نو نماز پڑھنی چاہیے اور اگر اکثر وبیشتر یہ صورت پیش آتی ہے تو اس کو چاہیے کہ غور وفکر کرے کہ کتنی رکعتیں پڑھی ہیں اگر کسی جانب غالب گمان ہوجائے تو اسی کا اعتبار کرتے ہوئے نماز پوری کرلے اور اگر کسی جانب رجحان نہ ہو بلکہ شک باقی ہو تو اس صورت میں اقل (کم سے کم رکعت) پر بناء کرکے پڑھ لے، مثلاً ایک اور دو رکعت کے بارے میں شک ہوا تو ایک سمجھے اور گر دو اور تین کے بارے میں شک ہو تو دو شمار کرے اور اگر تین اور چار کے بارے میں شک ہو تو تین سمجھے اور ہررکعت پر قعدہ بھی کرے اور اخیر میں سجدہٴ سہو کرلے۔ ”وذکر في الفتاوی الخاقانیة: فقال رجل صلی ولم یدر ثلاثا صلی أم أربعا، قال: إن کان ذلک أول ما سہی استقبل․ (الفتاوی الہندیة: ۱/۱۳۰) ”وإن کثر الشک تحری وعمل بغالب ظنہ، ․․․․ فإن لم یغلب لہ ظن أخذ بالأقل، لقولہ علیہ السلام: إذا سہا أحدکم فی صلاتہ فلم یدر واحدة صلی أو ثنتین فلیبن علی واحدة، فإن لم یدر ثنتین صلی أو ثلاثا فلیبن علی ثنتین، فإن لم یدر ثلاثا صلی أو أربعا فلیبن علی ثلاث، ولیسجد سجدتین قبل أن یسلم، ․․․ وقعد وتشہد بعد کل رکعة ظنہا آخر صلاتہ․ (حاشیة الطحطاوي علی المراقي: ۴۷۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند