• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 601778

    عنوان:

    نماز کے فوراً بعد جگہ بدل كر سنتیں پڑھنا؟

    سوال:

    اکثر لوگ نماز کے فوراً بعد باقی نماز اُسی اپنی جگہ نہ پڑھ کر کسی دوسری جگہ یعنی ایک دو صف چھوڑ کر پڑھتے ہے اور کئی بار اُن کے پیچھے دوسرے لوگ اپنی باقی بچی ہوئی نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں یا بیٹھ کر اپنی تسبیحات پڑھ رہے ہوتے ہیں وہ اِس چیز کا خیال ہرگز نہیں رکھتے کہ جب وہ نکلیں گے تو اس سے دوسروں کو پریشانی ہوگی ،وہ ان کے کندھوں کو جُھکا کر اُن کے اوپر سے گزر جاتے ہیں یا اِس انداز سے وہاں سے نکلتے ہیں کہ دوسرے کو ناگوار گزرتا ہے (۱) آپ سے درخواست ہے کہ بتائے کہ یہ کہاں تک صحیح ہے اور اگر حدیث سے یا ہمارے بڑے بزرگوں سے اس طرح کا عمل کہ کچھ نماز مسجد کے ایک حصّے میں اور کچھ دوسرے حصّے میں پڑھنا ثابت ہو تو بتائیے (۲) اور ہم اگر ان کو ایسا کرنے سے منع کریں تو کیا کہہ کر منع کرے اور وہ دلیل مانگے تو ان کو کیا دلیل دیں۔

    جواب نمبر: 601778

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 420-345/B=05/1442

     فرض نماز ادا کرنے کے بعد سنت وغیرہ پڑھنے کے لئے جگہ کو بدلنا ضروری نہیں ہے، مسبوق کے آگے سے گذرنا، یا تسبیحات پڑھنے والوں کے کندھے پھاند کر جانا یہ نمازیوں کے لئے وحشت اور ایذاء کا باعث ہے جو درست نہیں۔ جہاں فرض نماز پڑھی ہے وہیں سنت ادا کرنی چاہئے۔ جب پیچھے کی صف والے لوگ جگہ خالی کردیں، پھر پیچھے کی طرف جاسکتے ہیں۔ اور یہ دوسری جگہ سنت پڑھنا اس لئے بہتر ہے کہ ہمارا سجدہ جتنی ہی زیادہ جگہوں پر پڑے گا وہ جگہیں ہمارے لئے سجدہ کی گواہی دیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند