عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 601512
سال :! حضرت میرے تین سوالات ہیں، جن میں سے پہلے دو اہم ہیں:۔
۱)مجھے یاد پڑتا ہے کہ چھ سال کی عمر میں میرے ہم عمر ساتھی سکول کی کلاس کے لڑکے نے مجھے اپنے عضو تناسل اور دبر کے ساتھ ہاتھ سے کھیلنے پر لگادیا۔اور وہ یہ کام میرے ساتھ کرتا اور میں اس کے ساتھ۔کیا یہ کام لواطت ہے(یعنی قوم لوط والا عمل) ؟ اورپھر اگلی جماعت میں جانے کے بعد یہ کام چھوٹ گیا اور لڑکے سے دوستی بھی ختم ہوگئی۔پھر ۱۱سال کی عمر میں مجھے مشت زنی کی عادت پڑ گئی۔اس حساب سے میں ۶سال کی عمر میں بالغ ہوا تھا یا ۱۱سال کی عمر میں؟ اور بیچ آگے پیچھے بے شمار نمازیں ادا نہیں کیں اور روزے ۱۶یا ۱۷سال کی عمر میں رکھنے شروع کیے، لیکن اس بیچ بھی روزے کی حالت میں کئی دفعہ مشت زنی کی۔اور گناہ نہ کرنے کی قسمیں کھا کر بے شمار قسمیں بھی توڑیں۔حضرت اب آپ مجھے میری نماز، روزے اور قسموں کے کفارے کا طریقہ شمار اور ان کو ادا کس حساب سے کرنا ہے، وہ بھی بتا دیں۔
۲)میں آن لائن کمانے(فری لانسنگ)کو ویڈیو دیکھ کر سیکھ رہا ہوں۔اس میں مرد بھی آتے ہیں۔کیا یہ ویڈیو دیکھنا جائز ہے؟ اور بعض مرتبہ خود سے ہی فارغ وقت میں کچھ انجینئرنگ کے حوالے سے کوئی دوسری تعلیمی(عصری علوم سے متعلق) دیکھنا جائز ہے؟ بعض دفعہ تھوڑی بہت موسیقی بھی اس میں شامل ہوتی ہے۔میرا مقصد صرف علم حاصل کرنا ہے۔رزق حلال کمانا ہے۔پھر اس کے بعد کوئی ویڈیو تصویرِجانداراں والی موبائل الٹا کر کے سن سکتا ہوں؟
۳)آپ لوگ مسئلے کا جواب کتنے دن تک عموماً دیا کرتے ہیں؟
جواب نمبر: 601512
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 388-94T/H=04/1442
(۱) چاند کے حساب سے بارہ (12) سال عمر ہو جانے کے بعد مشت زنی یا احتلام میں شہوت کے ساتھ منی جب سے نکلی اُس وقت سے بالغ ہونے کا حکم لاگو ہوگا۔ اس حساب سے جب آپ بالغ ہوئے اسی وقت سے اندازہ خوب غور کرکے اور اچھی طرح سوچ کر لگالیں کہ کتنی نمازیں اداء نہیں کیں اور کتنے روزے مشت زنی کرکے توڑے اور کتنی قسمیں کھائیں اور ان میں سے کتنی توڑ دیں نماز روزوں کو اداء کرنا شروع کردیں، توڑی ہوئی قسموں کے کفارے اداء کرتے رہیں اور تینوں کا حساب ایک کاپی میں لگاتے رہیں، مقامی کسی مفتی صاحب سے رابطہ رکھیں اور جس معاملہ میں ضرورت سمجھیں معلومات کرتے رہیں یہاں تک کہ دل گواہی دے کہ سب کی ادائیگی مکمل ہوگئی۔
(۲) ویڈیو میں جاندار کی تصاویر دیکھنا ناجائز اور گناہ ہے۔ مرد کے لئے عورت کی اور عورت کے لئے مرد کی تصویر دیکھنا حرام اور گناہ ہے۔ موسیقی بھی حرام ہے۔ علم حاصل کرنے اور روزی کمانے کی خاطر بھی مذکورہ بالا امور قبیحہ کا ارتکاب جائز نہیں۔ اگر کوئی ضرورت ہو اور موبائل الٹا کرکے صرف آواز سن لیں تو گنجائش ہے۔
(۳) کچھ متعینہ دن لازم نہیں ہیں، تمام سوالات یکساں نہیں ہوتے، کسی کا جواب جلد لکھ دیا جاتا ہے اور کسی کے جواب میں تاخیر بھی ہو جاتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند