عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 601423
مسافر مسبوق کی نماز کا حکم
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مسافر مقیم امام کیساتھ قعدہ اخیرہ میں نماز میں شریک ہوا۔علم نہ ہونے کی بناء پر اس نے دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیا حالانکہ بر بناء مسئلہ اس کو چار رکعت مکمل پڑھنی چاہییں تھیں۔ اب اگر وہ اس نماز کو لوٹاتا ہے تو چار رکعت کا اعادہ کرے گا یا دو رکعت کا؟
جواب نمبر: 601423
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:347-313/L=5/1442
مذکورہ بالا صورت میں اس مسافر کے اقتداء کرنے کی صورت میں اس پر چار رکعت کی ادائیگی لازم ہوگئی تھی ؛لیکن جب اس نے دورکعت پر سلام پھیردیا اور چاررکعت مکمل نہیں کیا تو گویا اس نے نماز فاسد کردی اور جب مسافر مقتدی نماز فاسد کردے تو اس پر بعد میں صرف دو رکعت کی ادائیگی کا حکم ہے؛ لہذا مذکورہ بالا شخص اب صرف دو درکعت نماز کا اعادہ کرے گا۔
قال - رحمہ اللہ - (وإن اقتدی مسافر بمقیم فی الوقت صح وأتم) ہکذا روی عن ابن عباس وابن عمر ولأنہ تبع لإمامہ فیتغیر فرضہ إلی أربع کما یتغیر بنیة الإقامة لاتصال المغیر بالسبب وہو الوقت، وإن أفسدہ یصلی رکعتین؛ لأن لزوم الأربع للمتابعة وقد زالت․ (تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق وحاشیة الشلبی 1/ 213)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند