• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 601329

    عنوان:

    امام كی عدم موجودگی میں داڑھی كٹوانے والے مؤذن كا امامت كرنا؟

    سوال:

    جب ہماری مسجد کے امام نہیں ہوتے ہیں تو نماز موذن صاحب پڑھاتے ہیں اور وے اپنی داڑھی بھی کٹواتے ہیں ایسی حالت میں ہماری نماز درست ہے یا نہیں جواب دیں کر ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 601329

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 232-181/D=04/1442

     کاٹ کر داڑھی ایک مشت سے چھوٹی کرنا گناہ کبیرہ ہے ایسے شخص کی امامت مکروہ تحریمی ہے۔ اگر کوئی دوسرا شخص مشرع ہو جو قرآن بھی صحیح پڑھتا ہو تو اسے امامت کے لیے کھڑا کیا جائے۔

    ایسے مشرع شخص کی موجودگی میں موذن صاحب کو امامت کے لیے کھڑا کرنا مکروہ تحریمی ہے اور ثواب میں بھی کمی ہوگی۔ لیکن اگر موذن کھڑے ہوجائیں تو منفرداً پڑھنے سے بہتر ہے کہ ان کے پیچھے پڑھ لی جائے، نماز ادا ہو جائے گی۔

    قال فی الدر: والاحق بالامامة تقدیما بل نصباً ای للامام الراتب ۔ الاعلم باحکام الصلاة ․․․․․․ بشرط اجتنابہ للفواحش الظاہرة ․․․․․․ ثم الاحسن تلاوةً (۲/۲۸۷، الدر مع الرد)

    وقال ایضا: ویکرہ تنزیہا امامة ․․․․․ فاسق الخ ۔ قال الشامی: بل مشی فی شرح المنیة علی ان کراہة تقدیمہ کراہة تحریم ۔ (الدر مع الرد: ج۲/۲۹۹) قال فی الشامیہ: ویکرہ الاقتداء بہم تنزیہا ، فان امکن الصلاة خلف غیرہم فہو افضل والا فالاقتداء اولیٰ من الانفراد (ج: ۲/۲۹۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند