عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 601130
عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنے کا مسنون وقت کیا ہے؟مغرب اور عشاء کے درمیان کتنا وقت رہنا چاہئے؟ اس زمانے میں عشاء کی نماز اول وقت میں پڑھی جارہی ہے، کیا یہ سنت کے خلاف نہیں ہے؟
جواب نمبر: 601130
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 240-231/M=04/1442
(۱) عشاء کی نماز ثُلث لیل (تہائی رات) سے پہلے تک موخر کرکے پڑھنا مستحب ہے۔ فتاوی خانیہ وغیرہا میں اس کو سردی کے ساتھ مقید کیا ہے اور گرمی میں تعجیل کو اولیٰ لکھا ہے۔ درمختار میں ہے: وتأخیر عشاء إلی ثلث اللیل قیّد فی الخانیة وغیرہا بالشتاء أمّا الصیف فیندب تعجیلہا ۔ (شامی اشرفی دیوبند: ۲/۲۵)
(۲) ہمارے اطراف میں مغرب سے عشاء تک کا فاصلہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ ہوتا ہے ․․․․ (فتاوی محمودیہ: ۹/۵۹، محمودیہ میرٹھ) ۔
جب تک عشاء کا وقت شروع نہ ہو جائے اس وقت تک عشاء پڑھنا درست نہیں، عشاء کا وقت شروع ہونے کے بعد عشاء پڑھی جاسکتی ہے۔ اگر تہائی رات تک موخر کرنے میں تقلیل جماعت کا اندیشہ ہو تو اول وقت میں پڑھ لینا بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند