• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 600869

    عنوان:

    جہری نماز میں سری قرأت كرنا

    سوال:

    زید نے نماز عشاء پڑھائی اور دوسری رکعت کے قیام میں اس نے غلطی سے اولاً سری قرات کی پھر یاد آنے پر سورہ فاتحہ سے جہری قرات کی تو اب اس پر سجدہ سہو واجب ہے یا نہیں؟ نیز ہی بھی بتا دیں کہنماز جہری میں کتنی مقدار سری قرات کرنے سے سجدہ سہو واجب ہوگا؟ شکرا جزیلا

    جواب نمبر: 600869

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 156-131/M=03/1442

     جہری نماز میں امام کو جہر (بلند آواز) سے قرأت کرنا واجب ہے۔ صورت مسئولہ میں اگر زید (امام) نے عشاء کی دوسری رکعت میں اتنی مقدار سری قرأت کی ہے جس سے نماز جائز ہو جاتی ہے یعنی چھوٹی تین آیتوں یا لمبی ایک آیت کے بقدر تو اس صورت میں سجدہٴ سہو واجب ہوگیا تھا۔ (والجہر فیما یخافت فیہ) للإمام (وعکسہ) لکل مصل فی الأصح، والأصح تقدیرہ (بقدر ما تجوز بہ الصلاة فی الفصلین، وقیل: قائلہ قاضی خاں: یجب السہو (بہما) أی بالجہر والمخافتة (مطلقاً ای قل أو کثر (درمختار)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند