عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 600768
نماز پڑھانے كے بعد وضو كے بارے میں شك ہوجانا؟
امام کو نماز پڑھانے کے بعد اس بات کا شک ہو کہ اس کا وضو تھا یا نہیں تھا؟ اور کبھی یہ گمان ہو کہ میرا وضو تھا پھر تھوڑی دیر بعد یہ گمان ہو کہ میرا وضو نہیں تھا۔ تو اس صورت میں امام کو کیا کرنا چاہیے ؟ برائے مہربانی آپ سے درخواست ہے کیا آپ اس سوال کا جواب دلیل کے ساتھ عنایت فرمائیں اگر ممکن ہو تو؟
جواب نمبر: 600768
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 136-113/M=03/1442
فقہ کا اصول ہے: الیقینُ لا یزولُ بالشک یعنی شک کی وجہ سے یقین زائل نہیں ہوتا، لہٰذا صورت مسئولہ میں امام کو اگر یقین یا گمان غالب ہے کہ میرا وضو تھا اور بعد میں شک ہوگیا کہ پتہ نہیں وضو باقی ہے یا ٹوٹ گیا تو ایسی صورت میں مذکورہ اصول کی بنا پر وضو باقی مانا جائے گا وہ اس وضو سے نماز پڑھ اور پڑھا سکتا ہے؛ البتہ دفع شک کے لئے وضو کرلینا بہتر ہے ، دَعْ مایریبک إلی ما لا یریبک ۔ اور اگر یقین یا گمان غالب وضو نہ ہونے کا ہو تو ایسی صورت میں نماز پڑھنے یا پڑھانے سے پہلے وضو کرلینا لازم و واجب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند