عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 600527
زید تنہا فجر کی نماز فجر کے وقت میں ادا کر رہا تھا لیکن وہ دو رکعت پر سلام پھیرنے کے بجائے کھڑا ہو گیا اور جب چوتھی رکعت پر پہنچا تو قعدہ میں تشہد پڑھنے کے بعد اور سلام پھیرنے سے پہلے مکروہ وقت شروع ہو گیا تو اب اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟ کیااس کا فرض ادا ہو گیا یا لوٹانا پڑے گا؟ نیز کیا اس دو رکعت نفل بھی پڑھنی پڑے گی؟ کسی کتاب کا حوالہ بھی دے دیں تو عین نوازش ہوگی۔ شکرا ًجزیلا
جواب نمبر: 600527
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 75-167/M=03/1442
اگر زید نے دو رکعت پر قعدہ کیا تھا تو صورت مسئولہ میں اس کا فریضہٴ فجر ادا ہوگیا۔ اب مذکورہ صورت میں وقت گذرنے کے بعد فرض کا اعادہ واجب نہیں، ہاں اعادہ کرلینا مستحب ہے، اور دو رکعت نفل کو دہرانا لازم نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند