عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 600455
تحیۃ المجسد كب پڑھی جائے، اور جماعت كا انتظار كھڑے ہوكر كیا جائے یا بیٹھ كر؟
مسجد میں نماز کیلئے داخل ہونے کے بعد کیا تھوڑی دیر بیٹھ کر نماز کیلئے کھڑا ہونا چاہئے ؟جب کہ ہماری سانس پھول بھی نہ رہی ہو؟بہت سے لوگ مسجد میں جب نماز کیلئے تو پہلے بیٹھتے ہیں دوچار سکنڈ ہی صحیح دینی اعتبار سے اس کی کیا حیثیت ہے ؟
جواب نمبر: 600455
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:119-77/sd=3/1442
مسجد میں داخل ہونے کے بعد اگر مکروہ وقت نہ ہو تو سنت یہ ہے کہ تحیة المسجد بیٹھے بغیر ہی پڑھی جائے ۔اذا دخل أحدکم المسجد فلا یجلس حتی یصلی رکعتین َ ( بخاری ، رقم: ۵۵۱) فتاوی دار العلوم( ۱۶۸/۴) میں ہے : سنت یہی ہے کہ مسجد میں جاتے ہی بدون بیٹھ جانے کے تحیة المسجد کی دو رکعتیں اداء کرے اور اگر پہلے بیٹھ گیا، تو یہ ترک اولی ہوگا الخ اور اگر کوئی شخص ایسے وقت مسجد پہنچا کہ نفل کا وقت نہیں ہے جماعت کا وقت قریب ہے ، تو ایسی صورت میں بیٹھ جانا چاہیے ، کھڑے کھڑے انتطار کرنا مکروہ ہے ۔
إذا دخل الرجل عند الإقامة یکرہ لہ الانتظار قائما ولکن یقعد ثم یقوم۔( الفتاوی الہندیة : ۱/۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند