عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 600435
شہر کی ایک تاریخی مسجد پر کوئی خاندان ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے کہ یہ مسجد ہماری ہے یہاں جو بھی ہوگا ہمارے فیصلہ کے تحت ہوگا اور کبھی کبھی اپنے نجی اختلافات کی وجہ سے مصلیان مسجد پر مسجد کے معاملات میں مشورے کے بغیر ہی زبردستی فیصلہ تعینات کیے جاتے ہیں کبھی کبھی تالا لگا دیا جاتا ہے اس طرح مسجد کے مصلیان بیزار ہیں نماز میں سکون نہیں رہتا تو سوال یہ ہے کہ اس مسجد میں نماز ادا کرنا کیا صحیح ہے جبکہ مسجد پر بار بار ملکیت کا دعویٰ کیا جاتا ہے ۔
جواب نمبر: 600435
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 57-41/M=02/1442
مذکورہ مسجد، اگر شرعی مسجد ہے تو اس میں نماز ادا کرنا بلاکراہت درست ہے، اس مسجد پر ملکیت کا دعویٰ کس بنیاد پر کیاجارہا ہے؟ مدعی کے پاس ثبوت و شواہد کیا ہیں؟ اور ملکیت کا جھگڑا ہے یا تولیت کا ؟ یہ سب چیزیں غیر واضح ہیں۔ اس سلسلے میں جمعیة علماء ہند، صوبہ کرناٹک کے ذمہ داران سے رابطہ کریں اور ان کے سامنے پوری صورت حال رکھیں۔ امید ہے کہ اس تنازع کا بہتر حل نکلے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند