• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 600228

    عنوان:

    کیا عورت اپنی نماز میں قعدہ اخیرہ میں دعائے ماثورہ کے بعد رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا إلخ پڑھے گی؟

    سوال:

    کیا عورت کی نماز میں دعائیں ماثورہ کے بعد رَبّنا اٰتِنا پوری پڑھنا چاہیے یا نہیں کیا صحیح ہے اور کیا غلط ہے ؟ برائے مہربانی ارسال فرمائے آپ کا احسان ہوگا۔

    جواب نمبر: 600228

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:87/40/N=2/1442

     مرد اور عوت دونوں، قعدہ اخیرہ میں دردو شریف اور دعائے ماثورہ (: اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ ظَلْماً کَثِیْراً إلخ) کے بعد رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا إلخ پڑھ سکتے ہیں، اِس میں کچھ مضائقہ نہیں؛ کیوں کہ یہ بھی ماثور دعا ہے، قرآن کریم میں آئی ہے؛ البتہ امام کو درود شریف کے بعد کئی ساری ماثور دعائیں پڑھ کر نماز طویل نہیں کرنی چاہیے۔

    ودعا بالأدعیة المذکورة في القرآن والسنة، لا بما یشبہ کلام الناس(تنویر الأبصار مع الدر المختار ورد المحتار، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ۲: ۲۳۳- ۲۳۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۳: ۳۹۷ - ۴۰۴، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔

    عن أبي ھریرة قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: ”إذا صلی أحدکم للناس فلیخفف؛ فإن فیھم السقیم والضعیف والکبیر، وإذا صلی لنفسہ فلیطول ما شاء“، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الصلاة، باب ما علی الإمام، الفصل الأول، ص: ۱۰۱، ط: المکتبة الأشرفیة، دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند