عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 600107
غیر شادی شدہ شخص کو امام بنانا
مفتی صاحب ہمارے علاقے میں مشہور ہے کہ غیر شادی شدہ شخص کے پیچھے نماز نہیں ہوتی، لہذا اس کو امام نہیں بنانا چاہیے برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 60010728-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 80-50/B=02/1442
آپ کے علاقہ میں یہ غلط مشہور ہے۔ امامت ہر وہ شخص کرسکتا ہے جو بالغ ہے ، بڑے گناہوں سے بچتا ہے، نماز کے مسائل سے واقف ہے اور قرآن صحیح پڑھتا ہے۔ خواہ وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ [نماز قائم کرو
(قرآن)] اس کا کیا مطلب ہے،برائے کرم تفصیل سے بتائیں؟
کیا مسجد میں بغیر اذان کے جماعت کرلی تو درست ہوجائے گی؟
4652 مناظرکیا
دوران نماز ٹخنے ڈھانکنے سے نماز ہوجاتی ہے یا نہیں، حدیث کے حوالہ سے جواب دے کر
مشکور فرماویں؟
کیا شرعی سفر کے تحقق کے لیے سفر بامشقت شرط ہے ؟
2649 مناظرمیں لاہور میں ملازمت کرتا ہوں مہینے میں دو یا چار دن کے پشاور جاتا ہوں وہاں قصر کروں یا پوری پڑھوں؟
3359 مناظرشب برات کے بارے میں مجھے امام مفتی زین العابدین صاحب نے مسجد عام باغان سکچی جمشید پور جھارکھنڈ میں یہ بتایاتھا کہ شب برات کومسجد کے علاوہ اپنے گھر میں جاگنا چاہیے۔ اور ایک حدیث بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ گھر میں جاگنے سے میری مدینہ مسجد سے بھی زیادہ ثواب ہوگا۔
3359 مناظر