• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 600070

    عنوان: سجدے میں جاتے ہوئے گھٹنوں سے پہلے ہاتھ زمین پر ٹیکنا؟

    سوال:

    ہماری مسجد میں جو امام صاحب ہیں ان کی عمر قریب ۷۰سال ہوگئی ہے اور اُن کے پیر میں تکلیف کی بنا پر وہ سجدے میں جاتے ہوئے گھٹنوں سے پہلے اپنے ہاتھ زمین پر ٹیکتے ہیں اس وجہ سے کچھ حضرات کا ماننا یہ ہے کہ اُن کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں ہے جس کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اُن کے پیچھے نماز پڑھنا بند کر دیا ہے اور دوسری مسجد جانے لگے ہیں،آپ سے درخواست ہے کہ بتائیں کہ نماز درست ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 600070

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 11-19/D=02/1442

     سجدہ میں جاتے وقت مسنون یہ ہے کہ پہلے دونوں گھٹنے زمین پر رکھے پھر دونوں ہاتھ رکھے پھر چہرہ دونوں ہاتھوں کے درمیان رکھے۔ جس شخص کو کوئی عذر بیماری کمزوری وغیرہ نہ ہو اسے سنت کے مطابق ہی نماز ادا کرنا چاہئے اور سجدہ میں جانے اور اس سے اٹھنے میں سنت کی پیروی کرے۔

    لیکن جو شخص معذور اور کمزور ہو تو وہ حسب سہولت سجدہ میں جاسکتا ہے۔ پس صورت مسئولہ میں جب امام صاحب کو پیر میں تکلیف ہے ان کی عمر بھی ستر (۷۰) سال ہوچکی ہے وہ سجدہ میں جاتے وقت اگر پہلے ہاتھ زمین پر ٹیک دیں پھر گھٹنا رکھیں تو اس میں حرج نہیں، ان کے لئے اجازت ہے۔ نیز اس کی وجہ سے مقتدیوں کی نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا انھیں نماز باجماعت کا پورا ثواب ملے گا، ہاں جو مقتدی صحت مند ہیں وہ سنت کے مطابق ارکان ادا کریں۔ ویسن وضع رکبتیہ ابتداء علی الارض ثم یدیہ ثم وجہہ عند نزولہ للسجود ویسجد بینہما (حاشیة الطحطاوی علی المراقی: ۲۶۷) وقال فی باب صلاة المریض ویقعد کیف شاء ای کیف تیسر لہ بغیر ضرر من تربع أو غیرہ وقال ایضا لان الطاعة بحسب الطاقة (حاشیة الطحطاوی علی المراقی: ۴۳۱)

    جو لوگ کہتے ہیں کہ ان امام صاحب کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں ان کی بات بلا دلیل اور نادرست ہے۔دوسری مسجد میں جانے میں حرج نہیں لیکن یہ سمجھتے ہوئے کہ ان کے پیچھے نماز درست نہیں ہے، غلط ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند