عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 59736
جواب نمبر: 59736
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 594-559/Sn=9/1436-U احناف کے درمیان ”واجباتِ نماز“ کی تعداد کے سلسلے میں کوئی قابل ذکر اختلاف نہیں ہے، کتابوں میں جو تعداد واجبات کے ذکر میں اختلاف پایا جاتا ہے اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ بعض نے صرف اصل نماز کے واجبات کو بالاجمال شمار کرایا جیسا کہ صاحب بدائع (۱/۳۹۱، زکریا) کہ انھوں نے صرف چھ واجبات کا ذکر کیا ہے، بعض مصنفین نے اصل کے ساتھ متعلقات کو بھی شامل کیا ہے، بعض نے سمیٹنے کی کوشش کی تو کچھ حضرات نے بہ غرض افہام پھیلانے کی کوشش کی، تعلیم الاسلام میں حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہ اللہ نے چودہ واجبات نمبروار شمار کرائے ہیں جن میں تقریباً تمام واجبات سمٹ آئے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند