• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 59705

    عنوان: میں صبح سویرے اٹھتا ہوں، رات کو کام لیٹ ختم ہوتاہے ۔اس لیے پھر صبح تہجد کے لیے اٹہنا ہے ،میں تہجد کے بعد جب اذان ہوتی ہے تو سنت کے بعد فرض پڑھ کر سو جاتا ہوں امام سے پہلے ،کیوں کہ چھ بجے پھر ڈیوٹی ہوتی ہے ۔ برائے کرم بتائیں کہ آیا یہ میرا یہ عمل درست ہے ۔

    سوال: میں صبح سویرے اٹھتا ہوں، رات کو کام لیٹ ختم ہوتاہے ۔اس لیے پھر صبح تہجد کے لیے اٹہنا ہے ،میں تہجد کے بعد جب اذان ہوتی ہے تو سنت کے بعد فرض پڑھ کر سو جاتا ہوں امام سے پہلے ،کیوں کہ چھ بجے پھر ڈیوٹی ہوتی ہے ۔ برائے کرم بتائیں کہ آیا یہ میرا یہ عمل درست ہے ۔ اگر نہیں تو میں نے یہ عمل جتنا دن کیا ہے ۔وہ نماز ہوگی؟کہ دوبارہ کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 59705

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 851-851/M=8/1436-U رات میں دیر سے سونے کے باوجود آپ تہجد کے لیے اٹھتے ہیں یہ عمل لائق تحسین ہے، البتہ فجر کی نماز تنہا پڑھ کر سونے کے بجائے جماعت کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کریں، کیوں کہ مردوں کے لیے جماعت کے ساتھ نماز کی ادائیگی واجب ہے، اب تک جتنی نماز تنہا پڑھ چکے ہیں ان کے اعادہ کی ضرورت نہیں، آئندہ اس کا خیال رکھیں اور جماعت کے ساتھ ادا کرنے ک اہتمام کریں، اور کوشش کریں کہ رات جلد کام سے فارغ ہوکر عشاء کے فوراً بعد سوجایا کریں تاکہ صبح کے بعد سونے کی حاجت نہ رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند