• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 59351

    عنوان: عورت اپنے مائیكہ میں قصر كرے گی یا اتمام؟

    سوال: (۱) میری شادی شدہ ہمشیرہ سکھر سے کراچی سات دن کے لیے آتی ہیں تو ایسی صورت میں وہ قصر ادا کریں یا پوری نماز پڑھیں گی؟ (۲) میرے والد کا صاحب کا انتقال ہوچکا ہے اور والدہ صاحب حیات ہیں، گھر /جائداد میری والدہ کے نام ہے اور اس گھر /جائداد میں میری ہمشیرہ کا بھی حصہ ہوتاہے تو کیا وہ کراچی پہنچتے ہی مقیم ہوجائیں گی یا مسافر ہی رہیں گی؟ واضح رہے کہ میرے والد صاحب ” سید دلشاد حسین کاظمی“مفتی محمد شفیع صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی تفسیر ” معارف القرآن “ کے کاتب ہیں اور چار دسمبر 2011کو ان کا انتقال ہوگیا ہے۔ تو دارالعلوم دیوبند کے طالب علموں سے والدصاحب کے لیے خاص دعا کی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 59351

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 624/628/N=8/1436-U (۱) جب آپ کی بہن شادی کے بعد رخصت ہوکر اپنی سسرال (سکھر) چلی گئیں تو میکہ (والد کا گھر: کراچی) ان کا وطن اصلی نہیں رہا؛ لہٰذا اگر وہ سکھر سے کراچی (جو مسافت سفر پر ہے) سات دن کے لیے آتی ہیں تو وہ کراچی میں چار رکعت والی نمازوں میں قصر کریں گی، اتمام نہ کریں گی۔ (بہشتی ز یور مدلل: ۲: ۵۰، مسئلہ: ۲۱، فتاوی دارالعلوم دیوبند ۴: ۴۸۲، ۴۸۳، سوال: ۲۲۸۹، نیز ضمیمہ ص ۱۵، ۱۶)۔ (۲) والد کے انتقال کے بعد ان کی وراثت میں بہن کا حصہ ہونے کی وجہ سے کراچی ان کا وطن اصلی نہیں بنے گا؛ بلکہ شادی اور رخصتی کے بعد ان کا وطن اصلی شوہر کا وطن اصلی: سکھر ہوگیا اور اب بھی وہی ان کا وطن اصلی ہے۔ (۳) اللہ تعالیٰ آپ کے والد مرحوم کی خوب خوب مغفرت فرمائیں اور ان کو درجات عالیہ سے سرفراز فرمائیں، آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند