• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 59259

    عنوان: نماز كا وقت ہونے سے بہلے نماز ادا كرنا

    سوال: گرمی سے ملتی جلتی حالت سردی کی ہے جب دن بہت چھوٹا ہوجاتاہے اور تمام نمازوں میں وقفہ کم ہوجاتاہے اگر کسی معمولی کام کے لیے ایک دو گھنٹے کے لیے باہر جایا جائے تو نماز چھوٹ جانے کا ڈر ہوتاہے، کیا ایسی صورت میں نماز وقت سے پہلے ہوجاتی ہے؟ کسی بھی نماز کے وقت سے پہلے ہونے کی کیا شرط ہوتی ہے؟ اگر میرے بوس ایک غیر مسلم ہے اور وہ مجھے نماز کی اجازت نہیں دے تو میری نماز قضاہوجائے گی ، ایسی صورت میں نماز کو کیسے ادا کیا جائے ؟ میرے کچھ دوست دن کی چار نمازیں بھی اکٹھے پڑھے ہیں عشاء کے ساتھ ، کیا یہ صورت ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 59259

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 652-648/B=7/14.36-U نماز کا وقت شروع ہونے سے پہلے نماز فرض ہی نہیں ہوتی، اس لیے اگر کوئی پڑھے گا تو اس کی نماز نہ ہوگی۔ یہ عمل قرآنی آیت إِنَّ الصَّلَاةَ کَانَتْ عَلَی الْمُؤْمِنِینَ کِتَابًا مَوْقُوتًا کے خلاف ہے۔ نماز کے وقت میں آپ کے بوس کو نماز پڑھنے کی اجازت دینا ضروری ہے۔ اگر نہ دے تو آپ وہ ملازت ترک کرسکتے ہیں، جو لوگ دو چار نمازیں اکٹھا ہی پیشگی یا تاخیر سے پڑھ لیتے ہیں تو اس طرح ان کا پڑھنا درست نہ ہوگا، ہرنماز کو اس کے وقت میں پڑھنے کی ہدایت ہم کو قرآن میں دی گئی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند