• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 59258

    عنوان: حضرت، میں جرمنی میں ایک طالب علم ہوں اور ایک خاص مسئلہ کے لیے کچھ رہنمائی چاہتاہوں۔ مسئلہ کچھ یوں ہے کہ یوروپ کے اکثر ممالک میں اور جرمنی میں خاص طورپر گرمی میں رات بہت زیادہ چھوٹی ہوجاتی ہے ، عام طورپر عشاء کا وقت گیارہ /ساڑھے گیاہ بجے شروع ہوتاہے اور فجر کا وقت دو یا ڈھائی بجے سے شروع ہوتاہے ، ایسے میں عشاء اورفجر کی نماز وں کی ترتیب کچھ خراب ہوجاتی ہے، اگر آپ کام سے واپس آئے یا صبح کام پہ جانا ہو تو ایک نماز قربان کرنا پڑتاہے۔ یہاں پہ ایک اسلامی سینٹر کا فتوی موجود ہے کہ نماز وقت سے کچھ پہلے ادا کی جاسکتی ہے جس کی وجہ سے کچھ لوگ عشاء وقت سے کچھ پہلے اور فجر آخری وقت میں ادا کرتے ہیں۔ سوال یہہ ے کہ کیا نماز وقت سے پہلے ادا ہوسکتی ہے؟ اگر ہوسکتی ہے تو اس وقت کو کیسے جانا جاسکتاہے؟ کیا صرف اندھیرے کا پھیل جانا اور غالب آجانا نماز عشاء کے لیے کافی ہوگا؟

    سوال: حضرت، میں جرمنی میں ایک طالب علم ہوں اور ایک خاص مسئلہ کے لیے کچھ رہنمائی چاہتاہوں۔ مسئلہ کچھ یوں ہے کہ یوروپ کے اکثر ممالک میں اور جرمنی میں خاص طورپر گرمی میں رات بہت زیادہ چھوٹی ہوجاتی ہے ، عام طورپر عشاء کا وقت گیارہ /ساڑھے گیاہ بجے شروع ہوتاہے اور فجر کا وقت دو یا ڈھائی بجے سے شروع ہوتاہے ، ایسے میں عشاء اورفجر کی نماز وں کی ترتیب کچھ خراب ہوجاتی ہے، اگر آپ کام سے واپس آئے یا صبح کام پہ جانا ہو تو ایک نماز قربان کرنا پڑتاہے۔ یہاں پہ ایک اسلامی سینٹر کا فتوی موجود ہے کہ نماز وقت سے کچھ پہلے ادا کی جاسکتی ہے جس کی وجہ سے کچھ لوگ عشاء وقت سے کچھ پہلے اور فجر آخری وقت میں ادا کرتے ہیں۔ سوال یہہ ے کہ کیا نماز وقت سے پہلے ادا ہوسکتی ہے؟ اگر ہوسکتی ہے تو اس وقت کو کیسے جانا جاسکتاہے؟ کیا صرف اندھیرے کا پھیل جانا اور غالب آجانا نماز عشاء کے لیے کافی ہوگا؟

    جواب نمبر: 59258

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 651-647/B=7/1436-U کسی نماز کو وقت سے پہلے ادا کرنا جائز نہیں، اللہ تعالیٰ نے قرآن باک میں ارشاد فرمایا ہے: إِنَّ الصَّلَاةَ کَانَتْ عَلَی الْمُؤْمِنِینَ کِتَابًا مَوْقُوتًا اسلامی سینٹر کا فتوی ہماری سمجھ میں نہیں آیا۔ نماز تو وقت ہونے سے پہلے فرض ہی نہیں ہوتی ہے، اس لیے ہرنماز کو اس کے وقت میں پڑھنا ضروری ہے۔ البتہ یہ ممکن ہے اپنے مصالح کے پیش نظر کوئی نماز شروع وقت میں پڑھ لیں اور کوئی نماز اخیر وقت میں پڑھ لیں، لیکن وقت شروع ہونے سے پہلے کوئی نماز پڑھنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند