• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 59235

    عنوان: اذان كون دے؟ جس كا تلفظ صحیح ہے یا وہ جس كی ڈاڑھی صحیح ہے؟

    سوال: ایک شخص ہے جس کی داڑھی ہے مگر اذان کا تلفظ ٹھیک نہیں ہے، مگر ایک دوسرا شخص ہے جس کی داڑھی نہیں ہے مگر اذان کا تلفظ اچھا ہے ، تو اذان دینے میں کس کو ترجیح د یا جائے ؟

    جواب نمبر: 59235

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 774-774/M=7/1436-U داڑھی والے شخص کا تلفظ ٹھیک نہیں ہے، اس سے کیا مراد ہے کس درجہ ٹھیک نہیں ہے؟ داڑھی منڈانا حرام اور معصیت ہے اور ایسا شخص فاسق ہے، اور فاسق کی اذان واقامت مکروہ ہے، اگر باشرع آدمی (داڑھی والا شخص) کلمات اذان کا بالکل غلط تلفظ کرتا ہے اور غلطی کی اصلاح بھی نہیں کرتا تو اس کی اذان صحیح نہیں، ایسی صورت میں ڈاڑھی منڈے کو اذان دینے کے لیے ترجیح حاصل ہوگی اور اگر وہ کلمات کی ادائیگی صحیح کرلیتا ہے لحن جلی وغیرہ کا ارتکاب نہیں کرتا تو ایسی صورت میں اس فاسق کے مقابلے میں اس باشرع کو ترجیح ہوگی اُس کو اذان دینا چاہیے، بہتر یہ ہے کہ کوئی تیسرا آدمی جو باشرع ہو اور کلمات اذان کا صحیح تلفظ کرتا ہو اس کو اذان دینا چاہیے۔ عن ابن عباس قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: لیوٴذن لکم خیارکم ولیوٴم قراوٴکم (سنن أبی داوٴد: رقم: ۵۹۰، باب من أحق بالإمامة؟ ط: المکتبة العصریة، حیدا، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند