• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 58959

    عنوان: امام صاحب کی داڑھی بالکل نہیں ہوتی یا ہوتی ہے تو شک ہوتاہے کہ ایک مشت سے کم ہے ایسے میں مسجد جا کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھی جائے یا گھر پہ ہی اکیلے میں نماز پڑھنا بہترہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ یہاں سعودیہ میں اکثر مسجد میں یا تو امام صاحب کی داڑھی بالکل نہیں ہوتی یا ہوتی ہے تو شک ہوتاہے کہ ایک مشت سے کم ہے، پھر بہت سے دفعہ جو بھی بندہ امامت کرتاہے اس کے سر پہ ٹوپی نہیں ہوتی یا ٹخنہ سے نیچے پاجامہ ہوتاہے ، یہ اکثر مسجد کا حال ہے ، ایسے میں مسجد جا کہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھی جائے یا گھر پہ ہی اکیلے میں نماز پڑھنا بہترہے؟

    جواب نمبر: 58959

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 691-691/M=7/1436-U آپ کوشش کریں کہ ایسی مسجد میں جاکر باجماعت نماز ادا کریں جس کا امام باشرع ہو یعنی متبع سنت ہو اگر یہ دشوار ہو اور آپ تنہا ہوں تو ایسی حالت میں تنہا گھر میں نماز پڑھنے کے بجائے مسجد میں جاکر اسی امام کی اقتداء میں نماز پڑھ لیا کریں تاکہ جماعت کی فضیلت حاصل ہوجائے اور یہ افضل ہے اکیلے نماز پڑھنے کے مقابلے میں۔ صلی خلف فاسقٍ أو مبتدع نال فضل الجماعة أفاد أن الصلاة خلفہما أولی من الانفراد (الدر المختار مع الشامی: ۲/۲۵۷-۲۵۸، کتاب الصلاة، مطلب البدعة خمسة ط: اشرفی دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند