عنوان: زید جماعت کی نماز میں امام کے ساتھ ہی سلام پھیرتا ہے اور بکر امام کے داہینی جانب سلام پھیرنے کے بعد توقف کرکے یعنی امام کے بایں جانب سلام کے ساتھ داہینی جانب سلام پھیرتا ہے تو بکر کا فعل درست ہے یا نیہں فتای دیوبند میں ارکاں کے ادا کرنے میں توقف کرنے کو کہا گیا ے
سوال: زید جماعت کی نماز میں امام کے ساتھ ہی سلام پھیرتا ہے اور بکر امام کے داہینی جانب سلام پھیرنے کے بعد توقف کرکے یعنی امام کے بایں جانب سلام کے ساتھ داہینی جانب سلام پھیرتا ہے تو بکر کا فعل درست ہے یا نیہں فتای دیوبند میں ارکاں کے ادا کرنے میں توقف کرنے کو کہا گیا ے
جواب نمبر: 5892101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 887-900/L=7/1436-U
امام کے ساتھ ہی سلام پھیرنا مستحب ہے؛ البتہ اگر کچھ توقف کرکے پھیرا جائے تو اس میں بھی مضائقہ نہیں ہے: قال في البدائع؛ ومنہا أن یسلم مقرونا لتسلیم الإمام إن کان مقتدیا فی روایة عن أبی حنیفة کما فی التکبیر، وفی روایة یسلم بعد تسلیمہ وہو قول أبی یوسف ومحمد رحمہما اللہ تعالی․ (بدائع الصنائع: ۱/۵۰۲) وفي الشامي: ومقارنتہ لسلام الإمام (شامي: ۲/۱۷۵)․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند