• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 58627

    عنوان: میں کمرے نمازادا کرتاہوں ، وہاں ہمارا پالتو طوطا رہتاہے

    سوال: (۱) میں کمرے نمازادا کرتاہوں ، وہاں ہمارا پالتو طوطا رہتاہے ، کوئی پریشانی تو نہیں؟ یا اسے کسی کپڑے سے ڈھانکنا بہتر ہے؟ (۲) مسجد میں پلاسٹک والی ٹوپی ثواب کی خاطر رکھ سکتے ہیں یا صرف کپڑے والی؟ہمارے یہاں پلاسٹک والی ٹوپی منع کررکھی ہے؟

    جواب نمبر: 58627

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 311-311/Sd=7/1436-U (۱) کمرے میں ”طوطا“ رہتے ہوئے نماز پڑھنا بلاکراہت جائز ہے، طوطے کو کپڑے سے دھانکنے کی ضرورت نہیں ہے، البتہ اگر طوطے کی وجہ سے نماز کی یکسوئی میں خلل پڑتا ہو، تو نماز کے وقت اس کو وہاں سے ہٹادیں، یا دوسری جگہ نماز پڑھ لیں۔ (۲) مصلیوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ٹوپی کا خود انتظام کریں، یہ شرم کی بات ہے کہ ایک مسلمان نماز جیسی عظیم عبادت کے لیے اللہ کے حضور میں حاضری دے اور ٹوپی مسجد کی استعمال کرے، تاہم اگر کوئی شخص مسجد میں ٹوپی رکھنا چاہے، تو اس کو چاہیے کہ ایسی ٹوپیاں رکھے، جنھیں پہن کر آدمی کسی باوقار مجلس میں جاتے ہوئے اپنی خفت محسوس نہ کرے، آج کل مساجد میں چٹائی یا پلاسٹک کی جو ٹوپیاں رکھی جاتی ہیں، نماز میں اُن کا پہننا مکروہ ہے؛ اس لیے کہ اِس طرح کی ٹوپی پہن کر آدمی کسی پروقار مجلس میں جانا پسند نہیں کرتا ہے۔ وتکرہ الصلاة في ثیاب البذلة - وقیل ما لا یذھب بہ إلی الکبراء ورأی عمر رضي اللہ عنہ رجلا فعل ذلک فقال: أرأیت لو کنت أرسلتک إلی بعض الناس أکنت تمر في ثیابک ھذہ؟ فقال: لا فقال عمر رضي اللہ عنہ: اللہ أحق أن تتزین لہ․ (مراقي الفلاح، ص: ۱۹۷، امداد الفتاوی: ۱/۴۲۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند