عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 58248
جواب نمبر: 58248
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 255-255/Sd=6/1436-U اگر کسی شخص کو امام کے ساتھ مغرب کی نماز میں صرف ایک رکعت ملی، تو وہ مابقیہ دو رکعتوں میں سورہٴ فاتحہ کے ساتھ سورة ملائے گا اور بہتر ہے کہ دونوں رکعتوں کے درمیان قعدہ کرے، تاہم ا گر قعدہ نہیں کیا، تب بھی استحساناً نماز ہوجائے گی لو أدرک مع الإمام رکعةً من المغرب فإنہ یقرأ في الرکعتین الفاتحة والسوة ویقعد في أولٰہما؛ لأنہا ثانیة ولو لم یقعد جاز استحسانًا لا قیاسًا، ولم یلزمہ سجود السہو لو سہوًا لکونہا أولی من وجہ․ (حلبي کبیري: ص: ۴۶۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند