عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 58180
جواب نمبر: 5818001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 399-369/H=5/1436-U اگر امام سے پہلے یا امام کے ساتھ سلام پھیرا تب تو سجدہٴ سہو لازم نہیں، البتہ اگر امام کے بعد پھیرا جیسا کہ عامةً ایسا ہی ہوتا ہے تو اس صورت میں سجدہٴ سہو واجب ہوجاتا ہے۔ فتاوی شامی وغیرہ میں اس کی صراحت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے بتائیں کہ ٹرین میں عورت کیسے نماز پڑھے گی، خاص طور پرجب ٹرین میں بہت زیادہ بھیڑ ہو؟
2408 مناظرمیں
نے ایک مسئلہ پوچھنا ہے کہ اگرایک بندہ فرض نماز پڑھ رہا ہے جماعت کے ساتھ پہلی صف
میں اور دوسری رکعت میں اس کا وضو ٹوٹ گیا تواب وہ کیا کرے؟ جواب ملا کہ وہ وہاں
سے نکلے وضو کرے اور دوبارہ نماز میں شامل ہوجائے۔ میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتاہوں
کہ اگر اس بندہ کے پیچھے بیس صفیں ہیں اور وہ کھڑا بھی امام کے پیچھے ہوا ہے تب
بھی کیا یہی حکم ہے؟ اگر ایسا ہی ہے تو کیا ایسی صورت میں نمازیوں کے سامنے سے
گزرنے کی اجازت ہے؟ مہربانی فرماکر جواب ارسال فرمادیں۔
میرا
نام اسعداللہ خان ہے۔میں اپنے لنچ کے وقفہ کے درمیان نماز ظہر او رنماز جمعہ ادا
کرتا ہوں۔ بالکل مختصر وقت میں ہم صرف فرض نماز پڑھتے ہیں اور جلدی سے دعا کا
انتظار کئے بغیر اپنی کمپنی میں چلے جاتے ہیں۔ آج 16.10.09کو خطبہ جمعہ کے بعد فرض
کی تکبیر سے بالکل پہلے امام صاحب نے ایک آخری وارننگ دی کہ اگر دعا میں شریک نہیں
ہونا ہے تو اس مسجدمیں مت آؤ۔ اور اس معاملہ میں ان کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد
وہ ہمارے اوپر ناراض ہوگئے اور کہا کہ وہ ان تمام لوگوں کے خلاف جہاد کا اعلان
کرنے جارہے ہیں جو دعا میں شریک نہیں ہورہے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس بارے میں
ہماری شریعت کیا کہتی ہے ، جب کہ ہم کو ڈیوٹی پر پہنچنے میں صرف دو منٹ کا وقت
بچتا ہے؟کسی بھی صورت میں ہمارے لنچ کا وقفہ ہم کو دعا میں شامل ہونے کی اجازت نہیں
دے سکتا ہے۔ کیا اس مسجدکے امام صاحب کو اس بات کے اعلان کرنے کا اور لوگوں کو
زبردستی روکنے کا حق ہے؟ برائے کرم جلد اپنا جواب ارسال فرماویں تاکہ ہم شریعت کی
روشنی میں اس معاملہ کو امام صاحب کے ساتھ حل کرسکیں؟
میں علی گڑھ کا رہنے والا ہوں، لیکن کام کی خاطر میں ریاض میں رہ ہاہوں ۔ اگر علی گڑھ آؤں تو کیا میں قصر ادا کروں یا پوری نماز پڑھوں کیونکہ یہ میرا گھر ہے؟ میر ا خیال یہ ہے کہ قصر نماز ہوگی اس حدیث کی بناء پر جو بخاری ، جلددوم، حدیث نمبر187 /باب القصر ، یحی بن اسحاق سے مروی ہے کہ میں نے انس سے سنا کہ:? ہم لوگ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے مکہ سفر کرتے تھے اور دو رکعت اداکرتے تھے(ہر نماز میں) یہاں تک ہم مدینہ لوٹ آتے تھے? میں نے کہا: ? کیاآپ لوگ مدینہ میں رکتے تھے؟? انہوں نے جواب دیا: ? ہم لوگ مدینہ میں دس دن تک رکتے تھے?۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کے تھے، لیکن کچھ لوگوں سے بات کرنے کے بعد میں تذبذب میں پڑگیا، چونکہ انہوں نے کہا کہ ریاض تمہارا وطن اصلی نہیں ہے۔ اس لیے جب تم علی گڑھ پہنچو تو پوری نماز پڑھو۔ براہ کرم، کچھ ایسی احادیث کے حوالے دیں جس میں وطن اصلی کا تذکرہ ہو، نیز مذکورہ بالا بخاری کی حدیث کا جواب دیں۔
2013 مناظر