• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 57847

    عنوان: کیا یہ سچ ہے کہ اگر سجدے میں پیر کا انگوٹھا زمین سے اٹھ گیا پھر چاہے وہ دوبارہ رکھ بھی لے پھر بھی نماز ٹوٹ جاتی ہے؟

    سوال: کیا یہ سچ ہے کہ اگر سجدے میں پیر کا انگوٹھا زمین سے اٹھ گیا پھر چاہے وہ دوبارہ رکھ بھی لے پھر بھی نماز ٹوٹ جاتی ہے؟

    جواب نمبر: 57847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 237-237/Sd=5/1436-U جی نہیں، سجدے کی حالت میں صرف پیر کا انگوٹھا زمین سے اٹھنے سے جب کہ باقی انگلیاں زمین پر ٹکی ہوتی ہوں نماز فاسد نہیں ہوتی ہے؛ لیکن بلا عذر ایسا کرنا مکروہ ہے، سجدے میں دونوں پیروں کی ساری انگلیوں کو قبلہ رخ زمین پر رکھنا سنت ہے۔ قال في الفیض: ولووضع ظہر القدم دون الأصابع بأن کان المکان ضیقًا أووضع إحداہما دون الأخری لضیقہ جاز کما لو قام علی قدم واحد، وإن لم یکن المکان ضیقصا یکرہ․ والمصرح بہ أن توجیہَ الأصابع نحو القبلة سنة یکرہ ترکہما کما في ا لبرجندی والقہستاني․ (رد المحتار: ۱/۵۰۴، باب صفة الصلاة، ط: دار الفکر، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند