• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 57608

    عنوان: اگر امام کی اقتداء میں دو رکعت چھوٹ گئی اورامام کے سلام کے ساتھ ہم نے بھی سلام پھیر دیا ،دو رکعت ادا کرنے سے پہلے تو سجدہ سہو کرنا ہوگیا یا نہیں؟

    سوال: اگر امام کی اقتداء میں دو رکعت چھوٹ گئی اورامام کے سلام کے ساتھ ہم نے بھی سلام پھیر دیا ،دو رکعت ادا کرنے سے پہلے تو سجدہ سہو کرنا ہوگیا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 57608

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 333-333/M=4/1436-U اگر مسبوق ہونے کی حالت میں بھول سے امام کے ساتھ سلام پھیردیا تو اس میں تفصیل یہ ہے کہ امام کے لفظ ”السلام“ کہنے کے بالکل ساتھ ساتھ آپ نے بھی بھول سے السلام کہہ دیا اور یاد آنے پر فوراً رک گئے تو آپ پر سجدہٴ سہو واجب نہیں ہوا اور اگر امام کے ”السلام“ کہنے کے بعد آپ نے سلام پھیرا جیسا کہ بالعموم ہوتا ہے کہ امام کے سلام کے کچھ بعد مقتدی سلام پھیرنا شروع کرتے ہیں تو اس صورت میں سجدہ سہو واجب ہے وہل یلزمہ سجود السہو لأجل سلامہ؟ ینظر: إن سلم قبل تسلیم الإمام أو سلّم معًا لا یلزمہ لأن سہوہ سہو المقتدي، وسہو المقتدي متعطل، وإن سلم بعد تسلیم الإمام لزمہ لأن سہوہ سہو المنفرد الخ (بدائع)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند