عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 57275
جواب نمبر: 57275
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 251-201/D=3/1436-U جب وقت اس قدر تنگ ہوگیا تھا کہ فرض سے پہلے سنت میں مشغول ہونے کی صورت میں فرض نماز وقت کے اندر ادا نہ ہوپاتی تو آپ نے فرض کے لیے جو صورت اختیار کی وہ درست ہے۔ لیکن امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے یہاں سنتوں کی قضا نہیں ہوتی لہٰذا سورج نکلنے کے بعد سنت کو قضا کے طور پر نہیں البتہ نفل کے طور پر پڑھنا جائز ہے بلکہ امام محمد رحمہ اللہ کے نزدیک سنت فجر کی قضا طلوع آفتاب کے بعد ہوسکتی ہے،اس لیے سنت کے سلسلہ میں آپ نے جو طریقہ اختیار کیا اس کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند