• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 57260

    عنوان: کیا سری نمازوں میں بھی قرآں تجوید سے پڑھنا ضروری ہے؟

    سوال: (۱) کیا سری نمازوں میں جہری نمازوں کی طرح قرآن وحدیث کو باتجوید پڑھنا ضروری ہے؟ (۲) اگر کوئی سری نمازوں میں تجوید کی رعایت نہیں کی تو اس کی نماز ہوئی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 57260

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 303-303/Sd=6/1436-U (۱-۲) سری اور جہری دونوں طرح کی نمازوں میں قرآن کو تجوید کے ساتھ پڑھنا چاہیے؛ لیکن اگر کوئی شخص نماز میں تجوید کی رعایت نہیں کرتا ہے تو مطلقا اس کی نماز کو فاسد نہیں کہا جاسکتا؛ اس لیے کہ تجوید کے بہت سے درجے اور مراتب ہیں، بعض امور فرض اور واجب کے درجے میں ہیں اور بعض سنت اور مستحب، تجوید کی رعایت نہ کرنے کی نوعیت سامنے آنے کے بعد ہی فسادِ نماز کے سلسلے میں کوئی حکم لکھا جاسکتا ہے، بہرحال! نماز سری ہو یا جہری دونوں ہی میں کلام پاک کی تلاوت بہت احتیاط سے کرنی چاہیے، حروف کو ان کے مخارج سے ادا کرنا چاہیے، ایک حرف کی جگہ وسرا حرف نہ بدلنا چاہیے، بسا اوقات ایسی صورت میں نماز کے فاسد ہونے کا بھی اندیشہ ہوجاتا ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ”وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلًا“ قرآن کو اچھی طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند