• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 57070

    عنوان: کیا ایک نماز میں قرآن کریم کی مختلف قرأت کرنا جائز ہے

    سوال: کیا ایک نماز میں قرآن کریم کی مختلف قرأت کرنا جائز ہے جیسے صباقرأت(Saba )؟ ایک شخص عشاء کی نماز میں سورة فاتحہ پڑھ رہا تھا حفص کے مطابق اگلی سورة خلاف(khalaf ) اور حمزہ(Hamza) کے مطابق پڑ ھ رہا تھا، دوسری رکعت میں ورش(warsh ) کے مطابق سورة فاتحہ پڑھی اور سوسی (soosi )قرأت میں دوسری سورة پڑھی ، کیا اس کی اجازت ہے؟کتابوں کا حولہ دیں نیز بتائیں کہ قرأت کی تاریخ کے بارے میں جانکاری کہاں ملے گی؟

    جواب نمبر: 57070

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 216-256/L=3/1436-U

    نماز میں قراء تِ سبعہ کے مطابق قرآن پڑھنا جائز ہے، نیز سورہٴ فاتحہ حفص کے مطابق اور سورہ دوسری قراء ت کے مطابق پڑھنا بھی جائز ہے اور نماز درست ہوجاتی ہے؛ البتہ نماز میں قراء ت حفص کے مطابق ہی کرنی چاہیے تاکہ لوگ کسی تشویش میں مبتلا نہ ہوں اور یہ مذاق کا سبب نہ بنے۔ قراء ة القرآن بالقراء ت السّبعة والروایات کلہا جائزة ولکني أری الصواب أن لا یقرأ القراء ة العجیبة بالإمالات والروایات الغریبة کذا في التتارخانةی (الہندیة: ۱/۷۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند