• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 56895

    عنوان: دوران نماز حدث لاحق ہونے پر بنا كرنا یا از سر نو پڑھنا افضل ہے؟

    سوال: میں عصر کی نماز جماعت سے ادا کرنا چاہ رہا تھا، چوتھی رکعت میں میراوضو ٹوٹ گیا ، میں خاموشی سے وضو کرکے واپس اپنی جگہ تک آیا اس وقت امام صاحب سلام پھیر چکے تھے، میں نے اپنی چھوٹی ہوئی رکعت انفردی طورپر ادا کی اور التحیات پڑھ کر سلام پھیر دیا ، کیا اس طرح سے میری عصر کی نماز ادا ہوگئی؟ یا مجھے از سرنو پوری چار رکعت الگ سے ادا کرنی تھی؟

    جواب نمبر: 56895

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 126-123/N=2/1436-U صورت مسئولہ میں اگر آپ کا وضو خود بخود ٹوٹااور وضو ٹوٹنے کے بعد حدث کی حالت میں یا وضو کرکے واپسی میں چلتے ہوئے آپ نے کوئی رکن ادا نہیں کیا،نیز نہ کوئی منافی صلاة عمل کیا اور نہ کوئی ایسا کام کیا جس کے بغیر چارہ تھا اور بلا عذر ایک رکن کے بقدر تاخیر بھی نہیں کی تو آپ کی نماز ادا ہوگئی، دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں، البتہ ایسی صورت میں از سر نو پوری نماز پڑھنا افضل ہوتا ہے، کذا في الدر والرد (۲:۳۵۱، ۳۵۲، ۳۵۵ ط مکتبہ زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند