• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 56595

    عنوان: کیا نمازی کے سامنے سے نکلا جاسکتا ہے؟

    سوال: کیا نمازی کے سامنے سے نکلا جاسکتا ہے؟

    جواب نمبر: 56595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 37-37/Sd=1/1436-U چھوٹی مسجد یا چھوٹے مکان میں نمازی کے آگے سے مطلقا گذرنامکروہ ہے اور بڑی مسجد یا بڑے مکان ومیدان میں نمازی کے اتنے آگے سے گذرنا مکروہ ہے کہ خشوع وخضوع سے نماز پڑھنے کی صورت میں نمازی کی نظر وہاں تک پہنچتی ہو۔ قال الحصکفي فی بیان مکروہات الصلاة: أو مرورہ بین یدیہ إلی حائط القبلة في بیت ومسجد صغیر؛ لإنہ کبقعة واحدة مطلقا․ (الدر المختارمع رد المحتار: ۲/۳۴۲-۳۴۳، دار إحیاء التراث العربي) وقال الإمام فرید الدین الدہلوي نقلاً عن السغناقي: فيالمررو بین یدي المصلي فی مسجد کبیر: الأصح إن کان مجال (صلی صلاة خشوع لا یقع بصرہ علی المار فلا یکرہ- (تاتارخانیة: ۲/ ۲۸۴-۲۸۵، کتاب الصلاة،مسائل سترة، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند