• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 55815

    عنوان: تعلیم كی وجہ سے نماز قضا كرنا؟

    سوال: میں اسپین کا رہنے والا ہوں، اور یونیورسٹی میں پڑھائی کررہا ہوں، اس سمسٹر (سہ ماہی )میں دوپہر کے بعد کلاس ہوتی ہے، اس لیے میں عصر کی نماز نہیں پڑھ سکتا(ہفتے میں دو دن) اور کچھ دن تک مغرب کی نماز بھی۔ مجھے کیا کرنا چاہئے؟ کیا یہ صحٰح عذر بن سکتاہے نماز قضاکرنے کے لیے؟ باقی سب نمازیں میں وقت پر اور مسجد میں ادا کرتاہوں۔ اگر میں کلاس چھوڑدو ں اور نمازپڑھنے جاؤں تو مسجد یہاں سے بہت دور ہے اور اس سے میری پڑھائی پر اثر پڑے گا؟اور لیکچر چھوٹ جائے گا؟یونیورسٹی میں نماز پڑھنے یا وضو کرنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 55815

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 88-88/Sd=12/1435-U نماز دین کا ستون ہے، ایمان کے بعد نماز ہی اسلام کا سب سے اہم رکن ہے، احادیث میں بھی نماز کے سلسلے میں بہت تاکید آئی ہے، جب تک ایک مسلمان کے ہوش وحواس باقی ہیں، اس پر نماز فرض ہے، صورتِ مسئولہ میں تعلیم کی وجہ سے کسی نماز کو قضا کرنا شرعاً جائز نہیں، تعلیم نماز چھوڑنے کا عذر نہیں بن سکتی، مسجد دور ہونے کی وجہ سے اگر جماعت سے نماز پڑھنا دشوار ہو، تو صورت مسئولہ میں تنہا بھی نماز پڑھنے کی گنجائش ہے؛ لیکن نماز قضا کرنے کی بہرصورت گنجائش نہیں، یونیورسٹی میں اگر وضو کے لیے پانی دستیاب نہ ہو، تو آپ پہلے ہی سے باوضو رہنے کی کوشش کریں، یا اپنے ساتھ پانی لے کر آئیں، نماز پڑھنے کے لیے اور وضو کرنے کے لیے جگہ باآسانی مل سکتی ہے، نماز کے لیے شرعی مسجد ہی کا ہونا ضروری نہیں، اگر مسجد نہ ہو تو کسی بھی پاک جگہ پر نماز پڑھنا جائز ہے۔ ============== نوٹ: جواب درست ہے، اگر نماز کے لیے کلاس چھوڑکر آنا پڑے تو صرف فرض پر اکتفا کرلیں جو پانچ سات منٹ میں ادا ہوسکتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمت اور توفیق دے اور سب کو اپنی مرضیات پر چلنا آسان فرمائے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند