• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 54877

    عنوان: نماز سے پہلے نیت زبان سے کہنا ضروری ہے؟ یا دل کے ارادے کا نام نیت ہے؟

    سوال: نماز سے پہلے نیت زبان سے کہنا ضروری ہے؟ یا دل کے ارادے کا نام نیت ہے؟

    جواب نمبر: 54877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 13-13/Sn=10/1435-U نیت تو دل کے ارادے ہی کا نام ہے، نماز پڑھتے وقت محض دل سے نیت کرنا بلاشبہ نماز کی صحت کے لیے کافی ہے؛ لیکن نیت کے مزید استحضار کے لیے دل کے ارادے کے ساتھ ساتھ زبان سے کہہ لینے کو بھی علماء نے مستحسن قرار دیا، النیة في الشرعیة قصد کون الفعل لما شرح لہ ․․․ والمستحب في النیة أن ینوي ویقصد بالقلب ویتکلم باللسان․․․ویحسن ذلک أي التکلم باللسان وذلک لاجتماع عزیمتہ․․․ ولو نوی بالقلب ولم یتکلم باللسان جاز بلا خلاف بین الأئمة؛ لأن النیة عمل القلب لا عمل اللسان واستحباب ضمّہ إلیہ لما ذکرنا إلخ (کبیري: ۲۱۶-۲۲۳، ط: دارالکتاب)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند