• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 53160

    عنوان: اذان سے پہلے یا بعد میں ”الصلاةو السلام علیک یا رسول اللہ“ پڑھنا جائز ہے یا ناجائز ہے؟ اور اس پہ ثواب ہے یا گناہ؟ ضروری اور ضروری ہونے کا مت بتائیں۔ جائز ہے یا ناجائز ہے؟ثواب ہے یا گناہ ؟ بس یہ بتائیں۔

    سوال: اذان سے پہلے یا بعد میں ”الصلاةو السلام علیک یا رسول اللہ“ پڑھنا جائز ہے یا ناجائز ہے؟ اور اس پہ ثواب ہے یا گناہ؟ ضروری اور ضروری ہونے کا مت بتائیں۔ جائز ہے یا ناجائز ہے؟ثواب ہے یا گناہ ؟ بس یہ بتائیں۔

    جواب نمبر: 53160

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 867-866/N=7/1435-U اذان سے پہلے یا اس کے بعد مسجد کے مائیک سے بآواز بلند الصلاة والسلام علیکم یا رسول اللہ اور اس جیسے دیگر کلمات کہنے کا جو اہل بدعت کے یہاں رواج ہے یہ شریعت اسلام میں نو ایجاد کردہ چیز ہے، قرآن وحدیث اور صحابہٴ کرام وتابعین عظام وغیرہم سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور اصول شرع کی روشنی میں یہ امر بدعت ہے اور بدعت کا کام ضلالت وگمراہی وناجائز اور باعث گناہ ہوتا ہے، اس سے بچنا اور حسب استطاعت اس کی روک تھام ضروری ہوتی ہے؛ اس لیے یہ عمل ناجائز اور گناہ کا کام ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد اور ایک دوسری حدیث میں فرمایا: کل بدعتة ضلالة، وکل ضلالة في النار (مشکاة شریف ص۲۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند