عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 51909
جواب نمبر: 51909
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 610-610/M=5/1435-U آپ کا عمل درست ہے، سنت فجر کی حدیث میں بڑی تاکید اور فضیلت آئی ہے، اس کو دنیا ومافیہا سے بہتر فرمایا گیا ہے اور یہ ترغیب آئی ہے کہ سنت فجر کو ادا کیا کرو چاہے تمھیں گھوڑے روند ڈالیں، اس کا تقاضا یہ ہے کہ اگر جماعت کی آخری رکعت بلکہ قعدہ اخیرہ بھی ملنے کی توقع ہو تو سنت فجر کو ادا کرلینا چاہیے تاکہ دونوں چیزیں حاصل ہوجائیں، اس سے یہ مطلب نکالنا کہ فرض کی اہمیت نہیں ہے، قطعا غلط ہے، فرض کی اہمیت نہ ہوتی تو یہ کیوں کہا جاتا کہ اگر فجر کی جماعت بالکلیہ فوت ہوجانے کا اندیشہ ہو تو سنت فجر کو چھوڑکر جماعت میں شامل ہوجائیں، جو لوگ اتنی اہم اور موٴکد سنت کو فوراً ترک کردیتے ہیں ان کے پاس اس محرومی کا کیا جواب ہے؟
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند