• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 50737

    عنوان: اگر سلام پھیرتے وقت وضو ٹوٹ جائے تو نمازہوجائے گی ؟ درود شریف یا دعا میں ٹوٹ جائے تو بھی ہوجائے گی؟ یا پھر سے وضو کرکے وہاں سے پڑھیں؟

    سوال: اگر سلام پھیرتے وقت وضو ٹوٹ جائے تو نمازہوجائے گی ؟ درود شریف یا دعا میں ٹوٹ جائے تو بھی ہوجائے گی؟ یا پھر سے وضو کرکے وہاں سے پڑھیں؟

    جواب نمبر: 50737

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 356-372/N=3/1435-U اگر تشہد کے بعد سلام سے پہلے درود شریف یا دعائے ماثورہ پڑھنے کے دوران یا ایک طرف سلام پھیرنے کے بعد دوسری طرف سلام پھیرنے سے پہلے یا پہلے سلام ہی میں وضو ٹوٹ گیا تو نماز ہوگئی، البتہ چونکہ نمازکے اخیر میں دونوں طرف سلام پھیرنا واجب ہے اس لیے شرائط بنا کی رعایت کے ساتھ وضو کی رعایت کرکے دونوں طرف یا صرف دوسری طرف سلام پھیرنا واجب ہوگا، ورنہ نماز واجب الاعادہ ہوگی اور اگر دوسری طرف سلام پھیرنے کے دوران لفظ ”السلام“ کے بعد وضو ٹوٹا تو چونکہ صرف لفظ ”السلام“ واجب ہے، ”علیکم ورحمة اللہ“ واجب نہیں ہے اس لیے اس صورت میں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، نماز مکمل طور پر ادا ہوگئی کیونکہ یہاں مکمل طور پر نماز کے بعد ٹوٹا ہے قال في الدر (مع الرد کتاب الصلاة، باب الاستخلاف ۲/۳۵۲، ۳۵۳ مکتبہ زکریا دیوبند): ولو بعد التشہد لیأتي بالسلام“ اھ وفي الرد: قولہ: ”لیأتي بالسلام“ قال ابن الکمال: صرح بذلک في الہدایة وہذا صریح في أنہ لا خلاف للإمامین ہنا إذ لا خلاف لہما في وجوب التسلیم اھ وأراد بہ الرد علی صدر الشریعة ومنلا خسرو․․․ اھ وقال في الدر (مع الرد کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة ۲:۱۶۲): و من الواجبات- لفظ السلام مرتین فالثاني واجب علی الأصح برہان دون علیکم اھ وفي الرد: قولہ: ”دون علیکم“ فلیس بواجب عندنا اھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند