• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 50486

    عنوان: بہت تیز آواز سے اذان كہنا اور دوسرے كاموں كے لیے مائك كا استعمال كرنا

    سوال: ہمارے محلے کی مسجد میں مولوی صاحب فجر کی اذان کے بعد نعت خوانی کرتے ہیں چونکہ ہمارا گھر بالکل مسجد کے قریب ہے اس لیے اس کی آواز بہت تیز ہمارے گھر میں آتی ہے اور اس سے چھوٹے بڑے سب جاگ جاتے ہیں اذان کے وقت۔ سوال یہ ہے کہ کیا اسلام میں لاؤڈاسپیکر پر اذان کے علاوہ نعت خوانی ، ذکر وغیرہ روزانہ کرنا جائز ہے؟ہمارے مولوی صاحب کا کہنا ہے کہ یہ نعت خوانی میں لوگوں کو نماز فجر کے لیے جگانے کے لیے کرتاہوں۔ کیا صحابہ کرام نے لوگوں کو فجرمیں جگانے کے لیے اذان کے علاوہ کوئی اور بلند آواز لگائی ہے یا نعت خوانی کی ہے جس طرح بلند آواز سے وہ لوگ اذان دیتے تھے؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 50486

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 272-210/D=3/1435-U اس طرح نعت خوانی کرنا جس سے لوگوں کے کاموں میں خلل ہو بیماروں معذوروں کو تکلیف ہو جائز نہیں۔ فقہا نے ایسی بلند آواز سے ذکر یا تلاوت قرآن کو منع کیا ہے جس سے لوگوں کے کاموں میں خلل ہو یا کسی کو تکلیف یاتشویش ہو، پھر مسجد کا لاوٴڈ اسپیکر اس کام کے لیے استعمال کرنا اور برا ہے۔ نماز کے واسطے بلانے کے لیے اذان مسنون ہے اور اس کا بلند آواز سے کہنا مسنون ہے، پس اذان لاوٴڈ اسپیکر سے دینا جائز ہے، لیکن نعت خوانی یا ذکر جائز نہیں، فقہاء نے صراحت کی ہے۔ سونے والوں کو جگانا اول وقت میں واجب نہیں ہے، البتہ جب وقت بالکل تنگ ہوجائے اس وقت اجازت ہے، لیکن ان کے حق میں جنھیں ناگوار نہ ہو، پس اجازت بھی انفرادی طور پر ہوگی: قال الشامي لا یجب انتباہ النائم في أول الوقت ویجب إذا ضاق الوقت نقلہ البیري قلت لکن فیہ نظر لتصریحہم بأنہ لا یجب الأداء علی النائم اتفاقا فکیف یجب علیہ الانتباہ․ (الدر مع الرد: ۱/۲۶۳) ظاہر سی بات ہے کہ محلہ کے سارے لوگوں کی حالت یکساں نہیں ہے، کوئی بیدار ہے تو کوئی کچھ پڑھ رہا ہے، کوئی بیمار ہے کوئی سورہا ہے، ایسی صورت میں لاوٴڈ اسپیکر سے نعت خوانی کرکے خلل اندازی کرنا حکم شریعت کے خلاف ہے۔ البتہ جولوگ نماز کا اہتمام نہیں کرتے دوسرے وقتوں میں انھیں ترغیب وتشویق کے ذریعہ نماز کا پابند بنایا جائے تاکہ وہ خود جاگنے کی فکر اور اہتمام کریں، جاگنے کے لیے الارم وغیرہ کی مختلف صورتیں موجود ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند