• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 50451

    عنوان: میں بس سے سفر کرتاہوں ، میرا سفر ۷۸ کلو میٹر سے زیادہ ہوتاہے، مطلب میں مسافر ہوں،راستے میں ظہر کے وقت ظہر کی نماز کے لیے بس رک جاتی ہے، کچھ لوگ پہلے ہی سے امام کے پیچھے نماز پڑھ رہیہوتے ہیں ، میں بھی جماعت میں شامل ہونا چاہتاہوں مگر مجھے معلوم نہیں کہ امام مقیم ہیں یا مسافر؟ایسی صورت حال میں مجھے کیاکرنا چاہئے؟

    سوال: میں بس سے سفر کرتاہوں ، میرا سفر ۷۸ کلو میٹر سے زیادہ ہوتاہے، مطلب میں مسافر ہوں،راستے میں ظہر کے وقت ظہر کی نماز کے لیے بس رک جاتی ہے، کچھ لوگ پہلے ہی سے امام کے پیچھے نماز پڑھ رہیہوتے ہیں ، میں بھی جماعت میں شامل ہونا چاہتاہوں مگر مجھے معلوم نہیں کہ امام مقیم ہیں یا مسافر؟ایسی صورت حال میں مجھے کیاکرنا چاہئے؟دو رکعت کی نیت کروں یا چاررکعت کی؟

    جواب نمبر: 50451

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 329-329/M=4/1435-U ایسی صورت میں آپ اپنی تحقیق وگمان کے اعتبار سے اقتداء کی نیت کرکے شریک جماعت ہوجائیں،اگر آپ نے امام کومقیم سمجھ کر چار رکعت کی نیت کرکے اقتداء کرلی، لیکن امام نے دو رکعت ہی پر سلام پھیردیا اور آپ فوراً سمجھ گئے کہ امام نے مسافر ہونے کی وجہ سے دو رکعت پر سلام پھیرا ہے کسی غلطی کی وجہ سے نہیں، تو ایسی صورت میں آپ بھی امام کے ساتھ سلام پھیردیں آپ کی نماز صحیح ہوجائے گی، بشرطیکہ آپ کی بھی دو رکعت پوری ہوگئی ہو۔ (مستفاد نماز کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند