• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 50099

    عنوان: اکثر مصنوعات پر زندہ چیزوں کی تصاویر سامنے ہوتی ہیں۔ اگر ہم اپنی آفس میں نماز پڑھیں تو شریعت کا کیا حکم ہوگا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تصویر کی تعریف کیا ہے؟ کسی مصنوعات میں مرد اور عورت کی بڑی تصویر ہوتی ہے یا دیگر جانوروں کی تصویر ہوتی ہے اور کسی میں انھیں کی چھوٹی تصویریں ہوتی ہیں، کچھ کارٹون جن کی آنکھیں ساکت ہوتی ہیں اور چہرے روبوٹ کی طرح ہوتے ہیں۔ تقریباً اکثر مصنوعات پر زندہ چیزوں کی تصاویر سامنے ہوتی ہیں۔ اگر ہم اپنی آفس میں نماز پڑھیں تو شریعت کا کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 50099

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 168-168/M=2/1435-U ہر وہ چیز جس کے عکس کو رنگ روغن وغیرہ کے ذریعہ پائیدار بنادیا جائے وہ تصویر ہے، جاندار اور ذی روح کی تصویر ممنوع اور ناجائز ہے لیکن اگر اس میں سر نہیں ہے یا تصویر اتنی چھوٹی ہے کہ ایک دو قدم کے فاصلے سے اس کی بناوٹ اور تفصیل صاف محسوس نہیں ہوتی تو وہ حرام نہیں، ناجائز اور ممنوعہ تصاویر خواہ مصنوعات میں ہوں اگروہ نمازی کے سامنے یا اوپر ہیں تو نماز میں کراہت آتی ہے اور اگر پیروں کے نیچے یا پیچھے ہوں تو کراہت نہیں، اس لیے آفس میں نماز پڑھتے وقت اس کا خیال کرلیں کہ تصاویر سامنے نہ ہوں، اسے نماز کے وقت ہٹادیں یا اس پر پردہ ڈال دیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند