Q. میں علی گڑھ کا رہنے والا ہوں، لیکن کام کی خاطر میں ریاض میں رہ ہاہوں ۔ اگر علی گڑھ آؤں تو کیا میں قصر ادا کروں یا پوری نماز پڑھوں کیونکہ یہ میرا گھر ہے؟ میر ا خیال یہ ہے کہ قصر نماز ہوگی اس حدیث کی بناء پر جو بخاری ، جلددوم، حدیث نمبر187 /باب القصر ، یحی بن اسحاق سے مروی ہے کہ میں نے انس سے سنا کہ:? ہم لوگ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے مکہ سفر کرتے تھے اور دو رکعت اداکرتے تھے(ہر نماز میں) یہاں تک ہم مدینہ لوٹ آتے تھے? میں نے کہا: ? کیاآپ لوگ مدینہ میں رکتے تھے؟? انہوں نے جواب دیا: ? ہم لوگ مدینہ میں دس دن تک رکتے تھے?۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کے تھے، لیکن کچھ لوگوں سے بات کرنے کے بعد میں تذبذب میں پڑگیا، چونکہ انہوں نے کہا کہ ریاض تمہارا وطن اصلی نہیں ہے۔ اس لیے جب تم علی گڑھ پہنچو تو پوری نماز پڑھو۔ براہ کرم، کچھ ایسی احادیث کے حوالے دیں جس میں وطن اصلی کا تذکرہ ہو، نیز مذکورہ بالا بخاری کی حدیث کا جواب دیں۔