عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 5005
کیا مقتدی کی اقتداء درست ہے؟
کیا مقتدی کی اقتداء درست ہے؟
جواب نمبر: 5005
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 559/ل=40/تل
مقتدی کی اقتداء اگر اس وجہ سے کررہا ہے کہ امام کی آواز مقتدیوں تک نہیں پہونچتی او رایک مقتدی دوسرے مقتدیوں کو دیکھ کر رکوع سجدہ کررہا ہے تو ایسی صورت میں مقتدیوں کو دیکھ کر نماز پڑھنے والوں کی نماز فاسد نہیں ہوئی۔ شک الإمام أنہا الثالثة أو الرابعة فانتظر قیام القوم أو قعودہم وبنی علیہ جاز (شرح منظومہ بن وہبان۱/۶۶ ط الوقف المدنی الخیری)۔ اوراگر دونوں مسبوق تھے اور دونوں ایک ساتھ جماعت میں شامل ہوئے اور نماز پوری کرنے کے لیے جب کھڑے ہوئے تو ایک بھول گیا کہ کتنی رکعت پڑھنی ہیں اس نے دوسرے کو دیکھ کر اپنی نمازپوری کی تو اس صورت میں بھی نماز درست ہوجائے گی البتہ اگر بالقصد وہ اس مسبوق کی اقتداء کرتا ہے اور اس کے رکوع کرنے پر رکوع اور سجدہ کرنے پر سجدہ کرتا ہے تو اس صورت میں اس کی نماز فاسد ہوجائے گی لأنہ اقتدی فی موضع الانفراد قال فی شرح منظومة بن وہبان: لأن أئمتنا مطبقون علی أنہ لا یجوز اقتداء المسبوق بمثلہ ولا غیرہ بہ الی أن قال: و فی فتاوی قاضیخان: إذا نسی أحدہما بکم سبق؟ فنظر إلی صاحبہ فقضی مقدار ما قضی صاحبہ ولم یقتد بہ تجوز صلاتہ (حوالہ سابق:۱/۱۶۷)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند