• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 49621

    عنوان: اگر مسبوق امام کی اتباع میں پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال: مقتدی امام کے پیچهے پہلی رکعت کے بعد شامل ہوا جس كو مسبوق کہتے ہیں۔ اب چوتھی آخری رکعت میں امام قعدہ کرنے کے بعد غلطی میں پانچویں رکعت کیلئے کھڑا ہوگیا تو مسبوق بهی امام کی اتباع میں کھڑا ہوگیا۔ پھر امام کو مقتدیوں نے لقمہ دیا تو واپس بیٹھ کر سجدہ سہو کر کے نماز پوری کر لی۔ اور مسبوق نے پھر کھڑے ہو کر اپنی بقیہ رکعتیں پوری کرلیں۔ کیا ایسے میں مسبوق کی نماز درست ہوگئی؟ اور اگر امام آخری قعدہ کرنے کے بغیر ہی زائد رکعت میں کھڑا ہوجاتا اور مسبوق بھی اتباع میں کھڑا ہوجاتا تو مسبوق کی نماز کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 49621

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 43-32/D=1/1435-U صورت مسئولہ میں امام قعدہ اخیرہ کرنے کے بعد اگر بھولے سے پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا اور مسبوق بھی اس کی اتباع میں کھڑا ہوگیا تو مسبوق کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ ہاں اگر امام نے قعدہ اخیرہ نہیں کیا تو جب تک پانچویں رکعت کا سجدہ نہ کرلے مسبوق کی نماز درست رہے گی، مگر امام جوں ہی پانچویں رکعت کا سجدہ کرلے گا مسبوق کی نماز فاسد ہوجائے گی: ولو قام الإمام إلی الخامسة فتابعہ المسبوق إن قعد الإمام علی رأس الرابعة تفسد صلاة المسبوق وإن لم یقعد لم تفسد حتی یقید الخامسة بالسجدة (الفتاوی العالمگیری: ۱/ ۱۵۰، مکتبہ اتحاد دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند