عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 49544
جواب نمبر: 4954401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 26-23/D=1/1435-U اگر بتحقیق ثابت ہوجائے کہ وہ شخص فجر کی نماز پڑھتا ہی نہیں نہ ادا نہ قضا ،تو ایسا شخصی فاسق ہے، بقیہ نمازوں کی اس کا امامت کرنا مکروہ ہے، جو پنج وقتہ نماز کا پابند ہو اسے امام بنایا جائے۔ البتہ پڑھی ہوئی نمازوں کے اعادے کی ضرورت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال یہ ہے کہ میں انڈیا سے انگلینڈ
شادی کرکے آیا ہوں ۔ میں اپنے سسر کے گھر رہتا تھا او رنماز کو مکمل پڑھتا تھا۔ لیکن
اب مجھے کام ایک ایسی جگہ ملا ہے جو میرے سسر کے گھر سے ایک سو بیس میل کے فاصلہ
پر ہے۔ جہاں مجھے رہنے کے لیے کام کے ساتھ گھر بھی دیا ہے۔ اور میں وہاں کام کرتا
ہوں ۔ لیکن کبھی پندرہ کبھی بیس کبھی تیس دن کے بعد جیسی چھٹی ملتی ہے میں اپنی بیوی
کے پاس جو اپنے والد کے گھر ہی رہتی ہے آتا ہوں۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ جہاں میں
کام کرتا ہوں وہاں نماز مکمل پڑھوں یا قصرکروں؟ نیز اسی طرح میں اپنی سسرا ل میں
جب بیوی کے پاس آؤں تو قصر کروں یا مکمل نماز پڑھوں؟ برائے کرم میرے سوال کا جواب
عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں۔
امام نے جنازہ کی نماز میں پانچویں تکبیر کہہ دی تو نماز کا کیا حکم ہے؟
2884 مناظرمیرے
ڈیپارٹمنٹ کی طرف ایک چھوٹی سی جگہ ہے جہاں پر ہم لوگ نماز پڑھتے ہیں، وہاں پر
اذان نہیں ہوتی، لیکن زیادہ تر لوگ باجماعت نماز پڑھتے ہی، مجھے یہ پتہ کرنا ہے کہ
کیا وہاں پر باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں، جماعت کے لیے اذان ضروری ہے نا؟ وہاں پر
جمعہ کی نماز نہیں ہوتی، میں جماعت سے وہاں پر نماز نہیں پڑھتا، تو کیا میں صحیح
کررہاہوں؟ دعاؤں کی خاص درخواست ہے۔