• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 48789

    عنوان: جماعت ہورہی ہے اور ہم بعد میں پہنچ رہے ہیں، مثلاً پہلی رکعت کے دونوں سجدے یا ایک سجدہ میں امام صاحب ہوں تو ہم بھی نماز شروع کردیں اور سجدہ میں چلے جائیں؟

    سوال: جماعت ہورہی ہے اور ہم بعد میں پہنچ رہے ہیں، مثلاً پہلی رکعت کے دونوں سجدے یا ایک سجدہ میں امام صاحب ہوں تو ہم بھی نماز شروع کردیں اور سجدہ میں چلے جائیں․․․رکعت تو پڑھنی پڑے گی ، لیکن یہ جو اضافی ایک یا دو سجدے ہوجائیں گے تو ان کا کیا ثواب ملے گا یا گناہ؟اکثر ہم لوگ بدعتی لوگوں کو مثال دیتے ہیں کہ ایک رکعت میں تین سجدے کریں تو ایک اضافی بھی تو اللہ کو ہی کیا ہے ، لیکن ایک رکعت میں دو کا حکم ہے تو تیسرا سجدہ کرنا غلط ہے؟ شاید اس حوالے سے ایک بھائی نے یہ سوال پوچھا ہے ، وہ بھی ہمارے اکابرکو ہی ما نتے ہیں۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 48789

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1682-474/H=1/1435-U (۱) اصل یہ ہے کہ جہاں امام کو پائے وہیں مقتدی شریک ہوجائے، پس اگر بعد رکوع کے آیا اور امام سجدہ میں ہو تو خواہ دونوں سجدے ملیں یا ایک بہرصورت سجدہ میں شریک ہوجائے اگرچہ یہ سجدہ رکعت ملنے میں محسوب نہ ہوگا: ومتی لم یدرک الرکوع معہ تجب المتابعة في السجدتین وإن لم تحسبا لہ اھ در مختار علی ہامش الفتاوی رد المحتار: (ج۱ ص۴۸۴، قبیل باب قضاء الفوائت) اور جب سجدہ میں شریک ہونے کا حکم ہے تو سجدہ کرنے سے ثواب کا ملنا بالکل ظاہر ہے، اور سجدہ میں شامل ہونے سے گناہ کا وسوسہ بالکل خلافِ دلیل ہے۔ (۲) نمبر ایک کے تحت سجدوں میں اضافہ شرعاً مطلوب ومستحسن ہے برخلاف اس اضافہ کے کہ جو منشأ شرع کے خلاف ہو، مثلاً رکعت میں محسوب ہونے والے دو سجدوں کے ساتھ ایک سجدہ کا اضافہ کہ یہ خلاف اصول وخلافِ ضابطہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند