• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 48697

    عنوان: وہ نماز جس کا اعادہ ضروری ہے کسی فساد کی وجہ سے اس میں دوسرا شخص از سر نو داخل ہونا چاہے تو اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال: وہ نماز جس کا اعادہ ضروری ہے کسی فساد کی وجہ سے اس میں دوسرا شخص از سر نو داخل ہونا چاہے تو اس کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 48697

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1326-279/D=12/1434-U صورت مسئولہ میں ترکِ فرض کی وجہ سے اگر نماز کا اعادہ ہو تو پہلی نماز کالعدم ہوگی اور اس دوسری نماز میں نووارد کی شرکت درست ہوگی، اور اگر ترک واجب کی و جہ سے اعادہ ہو تو شرکت میں اختلاف ہے البتہ راجح قول یہی ہے کہ اس میں نووارد کی شرکت درست نہیں ہے: قال في الدر المختار: وکذا کل صلاة أدیت مع کراہة التحریم تجب إعادتہا․ قال الشامي: والمختار أنہ أی الفعل الثانی جابر للأول بمنزلة الجبر بسجود السہو وبالأول یخرج عن العہدة وإن کان علی وجہ الکراہة علی الأصح، وہذا یعنی أن القول بکون الفرض ہو الثانی یلزم علیہ تکرار الفرض لأن کون الفرض ہو الثانی دون الأول یلزم منہ عدم سقوطہ بالأول. ولیس کذلک لأن عدم سقوطہ بالأول إنما یکون بترک فرض لا بترک واجب، وحیث استکمل الأول فرائضہ لا شک فی کونہ مجزئا فی الحکم وسقوط الفرض بہ وإن کان ناقصا بترک الواجب، فإذا کان الثانی فرضا یلزم منہ تکرار الفرض․ (الدر المختار مع الشامي: ۲/۱۴۸، کتاب الصلاة، صفة الصلاة، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند